وقت عجیب چیز ہے وقت کے ساتھ ڈھل گئے

وقت عجیب چیز ہے وقت کے ساتھ ڈھل گئے

تم بھی بہت بدل گئے ہم بھی بہت بدل گئے

میرے لبوں کے واسطے اب وہ سماعتیں کہاں

تم سے کہیں بھی کیا کہ تم دور بہت نکل گئے

تیز ہوا نے ہر طرف آگ بکھیر دی تمام

اپنے ہی گھر کا ذکر کیا شہر کے شہر جل گئے

موجۂ گل سے ہمکنار اہل جنوں عجیب تھے

جانے کہاں سے آئے تھے جانے کدھر نکل گئے

شوق وصال تھا بہت سو ہے وصال ہی وصال

ہجر کے رنگ اب کہاں موسم غم بدل گئے

صورت حال اب یہ ہے کہ لوگ خلاف ہیں مرے

اے مرے ہم خیال و خواب تم تو نہیں بدل گئے

بوئے گل اور حصار گل اہل چمن پہ ظلم ہے

اپنی حدود ذات سے جان کے ہم نکل گئے

آب حیات جان کر زہر پیا گیا یہاں

زہر بھی خامشی کا زہر جسم تمام گل گئے

شمع بدن بھی تھے کئی راہ جنوں میں ہم سفر

تاب مقاومت نہ تھی دھوپ پڑی پگھل گئے

(774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Waqt Ajib Chiz Hai Waqt Ke Sath Dhal Gae In Urdu By Famous Poet Hasan Aabid. Waqt Ajib Chiz Hai Waqt Ke Sath Dhal Gae is written by Hasan Aabid. Enjoy reading Waqt Ajib Chiz Hai Waqt Ke Sath Dhal Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Aabid. Free Dowlonad Waqt Ajib Chiz Hai Waqt Ke Sath Dhal Gae by Hasan Aabid in PDF.