سوچ کا دھارا

مری دہلیز کا پتھر ہے

تم چاہو تو لے جاؤ اسے

سب پتھر ایک سے ہوتے ہیں

کل بھی

اک بچہ آیا تھا

سہما

سہما

میں نے اس سے

یہ بات کہی

تم چاہو تو لے جاؤ اسے

سب پتھر ایک سے ہوتے ہیں

بچہ ایک دم بول پڑا

کچھ پتھر ہیرے ہوتے ہیں

میں

عقل و خرد کا شیدائی

میں نے جب اس پر غور کیا

اور آنکھ کھلی

مرے سامنے بت تھا پتھر کا

پتھر کا یہ بت

مندر کا خدا

کعبہ کا صنم

مزدور کا فن

میں کیا سمجھوں میں کیا جانوں

ہیرا کہ صنم

پتھر کہ خدا

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Soch Ka Dhaara In Urdu By Famous Poet Hasan Aabid. Soch Ka Dhaara is written by Hasan Aabid. Enjoy reading Soch Ka Dhaara Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Aabid. Free Dowlonad Soch Ka Dhaara by Hasan Aabid in PDF.