خود پر کوئی طوفان گزر جانے کے ڈر سے

خود پر کوئی طوفان گزر جانے کے ڈر سے

میں بند ہوں کمرے میں بکھر جانے کے ڈر سے

یہ لوگ مجھے خون کا تاجر نہ سمجھ لیں

میں تیغ لیے پھرتا ہوں سر جانے کے ڈر سے

ہر سائے پہ آہٹ پہ نظر رکھتا ہوں شب بھر

بستر پہ نہیں جاتا ہوں ڈر جانے کے ڈر سے

میں ٹوٹنے دیتا نہیں رنگوں کا تسلسل

زخموں کو ہرا کرتا ہوں بھر جانے کے ڈر سے

وہ ماں کی محبت کی بلندی تھی کہ اس نے

زندہ ہی نہ چھوڑا مجھے مر جانے کے ڈر سے

کچھ جیت میں بھی فائدہ ہوتا نہیں پھر بھی

وہ جنگ نہیں ہارتا ہرجانے کے ڈر سے

افسردہ حسنؔ ہیں مرے لشکر کے سپاہی

اس تک مرے زخموں کی خبر جانے کے ڈر سے

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Par Koi Tufan Guzar Jaane Ke Dar Se In Urdu By Famous Poet Hasan Aziz. KHud Par Koi Tufan Guzar Jaane Ke Dar Se is written by Hasan Aziz. Enjoy reading KHud Par Koi Tufan Guzar Jaane Ke Dar Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Aziz. Free Dowlonad KHud Par Koi Tufan Guzar Jaane Ke Dar Se by Hasan Aziz in PDF.