آنسو کو اپنے دیدۂ تر سے نکالنا

آنسو کو اپنے دیدۂ تر سے نکالنا

لگتا ہے میہمان کو گھر سے نکالنا

سوکھے ہوئے شجر میں لہو تو نہیں ہے خشک

کونپل کوئی نمو کی شجر سے نکالنا

اس یخ زدہ فضا میں گر اڑنے کا قصد ہے

بے حس رتوں کی برف کو پر سے نکالنا

جس صبح کے جلو میں شبوں کا ہجوم ہو

کرنوں کو ایسے دام سحر سے نکالنا

جس سے شب حیات کا سناٹا ٹوٹ جائے

آواز ایسی ساز ہنر سے نکالنا

سب کا نہیں یہ اہل بصیرت کا کام ہے

گہری خبر بھی سطحی خبر سے نکالنا

رستہ کٹھن ہو لاکھ نہ ہونا حزیںؔ ملول

پہلو خوشی کا رنج سفر سے نکالنا

(823) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aansu Ko Apne Dida-e-tar Se Nikalna In Urdu By Famous Poet Hazin Ludhianvi. Aansu Ko Apne Dida-e-tar Se Nikalna is written by Hazin Ludhianvi. Enjoy reading Aansu Ko Apne Dida-e-tar Se Nikalna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hazin Ludhianvi. Free Dowlonad Aansu Ko Apne Dida-e-tar Se Nikalna by Hazin Ludhianvi in PDF.