اس طرح پیکر وفا ہو جائیں

اس طرح پیکر وفا ہو جائیں

ایک دوجے کا آسرا ہو جائیں

آؤ مل بیٹھ کر ہنسیں بولیں

نہیں معلوم کب جدا ہو جائیں

دکھ کسی کو ہو ہم تڑپ اٹھیں

اس قدر درد آشنا ہو جائیں

خشک دھرتی چٹخ رہی ہو جب

بھری برسات کی گھٹا ہو جائیں

شہر جامد ہے لوگ بے آواز

ایسے ماحول میں صدا ہو جائیں

دشمنوں کے لیے بنیں صرصر

دوستوں کے لیے صبا ہو جائیں

جو ہمیں دیکھے دیکھ لے خود کو

سر بسر سطح آئینہ ہو جائیں

آگ دل کی اگر بھڑک اٹھے

یہ دھندلکے سحر نما ہو جائیں

رنگ عالم بدل رہا ہے حزیںؔ

نہیں معلوم کیا سے کیا ہو جائیں

(959) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Tarah Paikar-e-wafa Ho Jaen In Urdu By Famous Poet Hazin Ludhianvi. Is Tarah Paikar-e-wafa Ho Jaen is written by Hazin Ludhianvi. Enjoy reading Is Tarah Paikar-e-wafa Ho Jaen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hazin Ludhianvi. Free Dowlonad Is Tarah Paikar-e-wafa Ho Jaen by Hazin Ludhianvi in PDF.