رات بھر تنہا رہا دن بھر اکیلا میں ہی تھا

رات بھر تنہا رہا دن بھر اکیلا میں ہی تھا

شہر کی آبادیوں میں اپنے جیسا میں ہی تھا

میں ہی دریا میں ہی طوفاں میں ہی تھا ہر موج بھی

میں ہی خود کو پی گیا صدیوں سے پیاسا میں ہی تھا

کس لیے کترا کے جاتا ہے مسافر دم تو لے

آج سوکھا پیڑ ہوں کل تیرا سایا میں ہی تھا

کتنے جذبوں کی نرالی خوشبوئیں تھیں میرے پاس

کوئی ان کا چاہنے والا نہیں تھا میں ہی تھا

دور ہی سے چاہنے والے ملے ہر موڑ پر

فاصلے سارے مٹانے کو تڑپنا میں ہی تھا

میری آہٹ سننے والا دل نہ تھا دنیا کے پاس

راستے میں اشکؔ بے مقصد جو بھٹکا میں ہی تھا

(1079) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Bhar Tanha Raha Din Bhar Akela Main Hi Tha In Urdu By Famous Poet Ibrahim Ashk. Raat Bhar Tanha Raha Din Bhar Akela Main Hi Tha is written by Ibrahim Ashk. Enjoy reading Raat Bhar Tanha Raha Din Bhar Akela Main Hi Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibrahim Ashk. Free Dowlonad Raat Bhar Tanha Raha Din Bhar Akela Main Hi Tha by Ibrahim Ashk in PDF.