تصور

اس شہر میں شام ہوتے ہی گلیوں کے نکڑ پر

سڑکوں کے کنارے زندہ دل لوگ

آنکھوں کے کٹورے لیے کھڑے ہو جاتے ہیں

اور شاخ گل کی طرح لچکتی مہکتی لڑکیاں

حسن کی خیرات بانٹتی پھرتی ہیں

خوبصورت تنو مند بچے

پھولوں کی طرح مسکراتے

ایک ہاتھ میں کھلونے

ایک ہاتھ میں ماں کی انگلی پکڑے ہنستے کھیلتے گزرتے ہیں

مے کدوں میں رند جام پر جام لنڈھاتے ہیں

گھروں میں پکنے والے کھانوں کی خوشبو

اشتہا کو تیز کرتی ہے

کتنا خوبصورت کتنا جان دار ہے وہ شہر جسے میری بند آنکھوں کے علاوہ

کسی اور نے نہیں دیکھا

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tasawwur In Urdu By Famous Poet Iftikhar Aazmi. Tasawwur is written by Iftikhar Aazmi. Enjoy reading Tasawwur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Aazmi. Free Dowlonad Tasawwur by Iftikhar Aazmi in PDF.