خلق نے اک منظر نہیں دیکھا بہت دنوں سے

خلق نے اک منظر نہیں دیکھا بہت دنوں سے

نوک سناں پہ سر نہیں دیکھا بہت دنوں سے

پتھر پہ سر رکھ کر سونے والے دیکھے

ہاتھوں میں پتھر نہیں دیکھا بہت دنوں سے

قاتل جس کی زد سے خود محفوظ رہ سکے

ایسا کوئی خنجر نہیں دیکھا بہت دنوں سے

اپنے ہی خیموں پر جو شب خون نہ مارے

ایسا کوئی لشکر نہیں دیکھا بہت دنوں سے

شاخ بریدہ کھلی فضا سے پوچھ رہی ہے

کوئی شکستہ پر نہیں دیکھا بہت دنوں سے

زنداں اہل جنوں کو شاید راس آ گیا

دیواروں میں در نہیں دیکھا بہت دنوں سے

خاک اڑانے والے لوگوں کی بستی میں

کوئی صورت گر نہیں دیکھا بہت دنوں سے

سچے سائیں ہمارے حضرت مہرؔ علی شاہ

بابا ہم نے گھر نہیں دیکھا بہت دنوں سے

(962) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHalq Ne Ek Manzar Nahin Dekha Bahut Dinon Se In Urdu By Famous Poet Iftikhar Arif. KHalq Ne Ek Manzar Nahin Dekha Bahut Dinon Se is written by Iftikhar Arif. Enjoy reading KHalq Ne Ek Manzar Nahin Dekha Bahut Dinon Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Arif. Free Dowlonad KHalq Ne Ek Manzar Nahin Dekha Bahut Dinon Se by Iftikhar Arif in PDF.