نروان

جسم کے راستوں سے گزر کر

مطمئن نفس کی آرزو میں

جو بھی نکلا وہ واپس نہ آیا

روح کی وحشتوں میں الجھ کر

مطمئن نفس کی آرزو میں

جو بھی نکلا وہ واپس نہ آیا

لوگ پھر دیکھتے کیوں نہیں ہیں

لوگ پھر سوچتے کیوں نہیں ہیں

لوگ پھر بولتے کیوں نہیں ہیں

(742) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nirwan In Urdu By Famous Poet Iftikhar Arif. Nirwan is written by Iftikhar Arif. Enjoy reading Nirwan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Arif. Free Dowlonad Nirwan by Iftikhar Arif in PDF.