جیسا ہوں ویسا کیوں ہوں سمجھا سکتا تھا میں

جیسا ہوں ویسا کیوں ہوں سمجھا سکتا تھا میں

تم نے پوچھا تو ہوتا بتلا سکتا تھا میں

آسودہ رہنے کی خواہش مار گئی ورنہ

آگے اور بہت آگے تک جا سکتا تھا میں

چھوٹی موٹی ایک لہر ہی تھی میرے اندر

ایک لہر سے کیا طوفان اٹھا سکتا تھا میں

کہیں کہیں سے کچھ مصرعے ایک آدھ غزل کچھ شعر

اس پونجی پر کتنا شور مچا سکتا تھا میں

جیسے سب لکھتے رہتے ہیں غزلیں نظمیں گیت

ویسے لکھ لکھ کر انبار لگا سکتا تھا میں

(1025) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaisa Hun Waisa Kyun Hun Samjha Sakta Tha Main In Urdu By Famous Poet Iftikhar Arif. Jaisa Hun Waisa Kyun Hun Samjha Sakta Tha Main is written by Iftikhar Arif. Enjoy reading Jaisa Hun Waisa Kyun Hun Samjha Sakta Tha Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Arif. Free Dowlonad Jaisa Hun Waisa Kyun Hun Samjha Sakta Tha Main by Iftikhar Arif in PDF.