ہے جستجو اگر اس کو ادھر بھی آئے گا

ہے جستجو اگر اس کو ادھر بھی آئے گا

نکل پڑا ہے تو پھر میرے گھر بھی آئے گا

تمام عمر کٹے گی یوں ہی سرابوں میں

وہ سامنے بھی نہ ہوگا نظر بھی آئے گا

جو غم ہوا ہے نئے شہر کے مکانوں میں

وہ دیکھنے کو کبھی یہ کھنڈر بھی آئے گا

رچی ہے میرے بدن میں تمام دن کی تھکن

ابھی تو رات کا لمبا سفر بھی آئے گا

ذرا سی دیر میں ہر شے چمک اٹھے گی نسیمؔ

سحر ہوئی ہے تو نور سحر بھی آئے گا

(920) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Justuju Agar Isko Idhar Bhi Aaega In Urdu By Famous Poet Iftikhar Naseem. Hai Justuju Agar Isko Idhar Bhi Aaega is written by Iftikhar Naseem. Enjoy reading Hai Justuju Agar Isko Idhar Bhi Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Naseem. Free Dowlonad Hai Justuju Agar Isko Idhar Bhi Aaega by Iftikhar Naseem in PDF.