سزا ہی دی ہے دعاؤں میں بھی اثر دے کر

سزا ہی دی ہے دعاؤں میں بھی اثر دے کر

زبان لے گیا میری مجھے نظر دے کر

خود اپنے دل سے مٹا دی ہے خواہش پرواز

اڑا دیا ہے مگر اس کو اپنے پر دے کر

نکل پڑے ہیں سبھی اب پناہ گاہوں سے

گزر گئی ہے سیہ شب غم سحر دے کر

اسے میں اپنی صفائی میں کیا بھلا کہتا

وہ پوچھتا تھا جو مہلت بھی مختصر دے کر

پکارتا ہوں کہ تنہا میں رہ گیا ہوں نسیمؔ

کہاں گیا ہے وہ مجھ کو مری خبر دے کر

(888) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saza Hi Di Hai Duaon Mein Bhi Asar De Kar In Urdu By Famous Poet Iftikhar Naseem. Saza Hi Di Hai Duaon Mein Bhi Asar De Kar is written by Iftikhar Naseem. Enjoy reading Saza Hi Di Hai Duaon Mein Bhi Asar De Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Naseem. Free Dowlonad Saza Hi Di Hai Duaon Mein Bhi Asar De Kar by Iftikhar Naseem in PDF.