شام سے تنہا کھڑا ہوں یاس کا پیکر ہوں میں

شام سے تنہا کھڑا ہوں یاس کا پیکر ہوں میں

اجنبی ہوں اور فصیل شہر سے باہر ہوں میں

تو تو آیا ہے یہاں پر قہقہوں کے واسطے

دیکھنے والے بڑا غمگین سا منظر ہوں میں

میں بچا لوں گا تجھے دنیا کے سرد و گرم سے

ڈھانپ لے مجھ سے بدن اپنا تری چادر ہوں میں

اب تو ملتے ہیں ہوا سے بھی در و دیوار جسم

باسیو مجھ سے نکل جاؤ شکستہ گھر ہوں میں

میں تمہیں اڑتے ہوئے دیکھوں گا میرے ساتھیو

میں تمہارا ساتھ کیسے دوں شکستہ پر ہوں میں

میرے ہونے کا پتہ لے لو در و دیوار سے

کہہ رہا ہے گھر کا سناٹا ابھی اندر ہوں میں

کون دے گا اب یہاں سے تیری دستک کا جواب

کس لیے مجھ کو صدا دیتا ہے خالی گھر ہوں میں

(817) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sham Se Tanha KhaDa Hun Yas Ka Paikar Hun Main In Urdu By Famous Poet Iftikhar Naseem. Sham Se Tanha KhaDa Hun Yas Ka Paikar Hun Main is written by Iftikhar Naseem. Enjoy reading Sham Se Tanha KhaDa Hun Yas Ka Paikar Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Naseem. Free Dowlonad Sham Se Tanha KhaDa Hun Yas Ka Paikar Hun Main by Iftikhar Naseem in PDF.