خواجہ سرا

ریشہ ریشہ گیت کا گوٹا ہر اک انگ میں رقص

سانس کے بھیتر کوئل بولے پنچھی جیسا شخص

انگلی کے چھلے میں راج کمل کے گورے پنکھ

ہائے رے موری پیت نگوڑی ہائے رے مورے پنکھ

گالوں پر غازے کے پیچھے درد کے سوکھے پھول

لچکیلی بانہوں کی شاخوں پر نفرت کی دھول

ٹھمری کے بولوں میں پنہاں اکلاپے کا بین

دن آنکھوں میں کٹ جاتا ہے کیسے کٹے یہ رین

قوس قزح سے پیراہن میں سندر سندر جسم

ہونٹوں کی پھسلن پر گرتا پڑتا کورا اسم

کالی کالی قسمت ان کی نیلے پیلے خواب

اتنے رنگوں میں اپنی پہچان بھی ایک عذاب

(980) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHwaja-sara In Urdu By Famous Poet Iliyas Babar Aawan. KHwaja-sara is written by Iliyas Babar Aawan. Enjoy reading KHwaja-sara Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iliyas Babar Aawan. Free Dowlonad KHwaja-sara by Iliyas Babar Aawan in PDF.