بہے ساتھ اشک کے لخت جگر تک

بہے ساتھ اشک کے لخت جگر تک

نہ کی اس نے مری جانب نظر تک

عبث صیاد کو ہے بد گمانی

نہیں بازو میں اپنے ایک پر تک

خبر آئی مریض درد و غم کی

کہیں پہنچے خبر اس بے خبر تک

نزاکت سے لگی بل کرنے کیا کیا

ابھی گیسو نہ پہنچے تھے کمر تک

جئے جاتے ہیں شکل شمع سوزاں

نہ کچھ باقی رہیں گے ہم سحر تک

اگر میں یاد ہوتا تو نہ آتے

مگر بھولے سے آئے میرے گھر تک

دم گریہ تھی غالب ناتوانی

پہنچتے لخت دل کیا چشم تر تک

خدا جانے اثرؔ کو کیا ہوا ہے

رہا کرتا ہے چپ دو دو پہر تک

(859) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahe Sath Ashk Ke LaKHt-e-jigar Tak In Urdu By Famous Poet Imdad Imam Asar. Bahe Sath Ashk Ke LaKHt-e-jigar Tak is written by Imdad Imam Asar. Enjoy reading Bahe Sath Ashk Ke LaKHt-e-jigar Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imdad Imam Asar. Free Dowlonad Bahe Sath Ashk Ke LaKHt-e-jigar Tak by Imdad Imam Asar in PDF.