ہمیں تو انتظاری اور ہی تھی

ہمیں تو انتظاری اور ہی تھی

مگر باد بہاری اور ہی تھی

سنبھلتا کیا سنبھالے سے تمھارے

کہ دل کو بے قراری اور ہی تھی

تھی میرے خواب سے باہر بھی دنیا

مگر ساری کی ساری اور ہی تھی

سبھی کچھ تھا ہمارے دل کے بس میں

مگر بے اختیاری اور ہی تھی

ہمارا دل کوئی شیشہ نہیں تھا

پر اب کے سنگ باری اور ہی تھی

جیے گرچہ اسی دنیا میں ہم بھی

مگر دنیا ہماری اور ہی تھی

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein To Intizari Aur Hi Thi In Urdu By Famous Poet Inam Nadeem. Hamein To Intizari Aur Hi Thi is written by Inam Nadeem. Enjoy reading Hamein To Intizari Aur Hi Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Inam Nadeem. Free Dowlonad Hamein To Intizari Aur Hi Thi by Inam Nadeem in PDF.