دل سے اپنے خودبخود کچھ پوچھئے میرے لیے

دل سے اپنے خودبخود کچھ پوچھئے میرے لیے

فیصلہ اب کیجئے یا سوچئے میرے لیے

فکر دنیا سے نہ جانے آپ کیوں ہیں اشک بار

ان مسلسل آنسوؤں کو روکئے میرے لیے

میں تو کب سے منتظر ہوں آپ کے احسان کی

درد کا آہوں سے سودا کیجئے میرے لیے

آپ کا لہجہ شہد جیسا ترنم خیز ہے

خامشی اب توڑیئے اور بولئے میرے لیے

آپ کو سب لوگ کہتے ہیں مسیحا اے صنم

زندگی مجھ کو بھی دے کر دیکھیے میرے لیے

(773) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Se Apne KHud-ba-KHud Kuchh Puchhiye Mere Liye In Urdu By Famous Poet Indira Varma. Dil Se Apne KHud-ba-KHud Kuchh Puchhiye Mere Liye is written by Indira Varma. Enjoy reading Dil Se Apne KHud-ba-KHud Kuchh Puchhiye Mere Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Indira Varma. Free Dowlonad Dil Se Apne KHud-ba-KHud Kuchh Puchhiye Mere Liye by Indira Varma in PDF.