یہ موسم سرمئی ہے اور میں ہوں

یہ موسم سرمئی ہے اور میں ہوں

مگر بس خامشی ہے اور میں ہوں

نہ جانے کب وہ بدلے رخ ادھر کو

مسلسل بے رخی ہے اور میں ہوں

تغافل پر تغافل ہو رہے ہیں

کسی کی دل لگی ہے اور میں ہوں

تصور ہی سہارا بن گیا ہے

عجب تنہائی سی ہے اور میں ہوں

یہ کیسی وقت نے بدلی ہے کروٹ

فریب زندگی ہے اور میں ہوں

لبوں پہ نام چہرہ ہے نظر میں

بڑی نازک گھڑی ہے اور میں ہوں

اداسی اندراؔ اتنی بڑھی ہے

ہمیشہ شاعری ہے اور میں ہوں

(888) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Mausam Surmai Hai Aur Main Hun In Urdu By Famous Poet Indira Varma. Ye Mausam Surmai Hai Aur Main Hun is written by Indira Varma. Enjoy reading Ye Mausam Surmai Hai Aur Main Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Indira Varma. Free Dowlonad Ye Mausam Surmai Hai Aur Main Hun by Indira Varma in PDF.