سچ

سچ کہاں ہے

تاریخ کے اوراق میں

تاریخ سے بڑا دھوکہ تو کچھ نہیں

تاریخ تو اپنے اپنے

دلالوں کے ما تحت رہی

کوئی جھوٹ کس طرح سچ میں تبدیل ہو جاتا ہے

اس کا جواب دینے کے لئے سیتا باقی نہ رہی

ہر اس موڑ پہ بات ادھوری رہ گئی

جو اگر مکمل ہو جاتی

تو اہل فساد کا کاروبار کیسے چلتا

تو کیا کسی چیز کو حلال کرنے کے لئے

حرام کی آمیزش درکار ہے

کہیں ایسا تو نہیں

رسول کے نام لیوا

ابوجہل کے راستے پر چل پڑے ہوں

کہیں ایسا تو نہیں فلسفۂ شہادت کا درس

یزید دے رہا ہو

(1101) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sach In Urdu By Famous Poet Injila Hamesh. Sach is written by Injila Hamesh. Enjoy reading Sach Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Injila Hamesh. Free Dowlonad Sach by Injila Hamesh in PDF.