ہیں جو مروج مہر و وفا کے سب سر رشتے بھول گئے

ہیں جو مروج مہر و وفا کے سب سر رشتے بھول گئے

پھر گئے تم تو قول و قسم سے اپنے نوشتے بھول گئے

جب دیکھو تب لاٹھی ٹھینگے کھٹ کھٹ کرتے پھرتے ہیں

اڑتے ہیں کوئی شیخ جی صاحب ان کو فرشتے بھول گئے

اہلے گہلے پھرتے ہو صاحب سیر چمن میں اور تمہیں

اپنے تڑپتے زخمی سب خوں میں آغشتے بھول گئے

قاضی جیو کے دونوں بیٹے ہم سے کہیں گے ہے وہ مثل

گھر میں فرشتے کے خارشتے سو خارشتے بھول گئے

نسل بڑی آدم کی انشاؔ کون کسی کو پہچانے

باعث کثرت ہم دیگر کے ناتے رشتے بھول گئے

(782) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Hain Jo Murawwaj Mehr-o-wafa Ke Sab Sar-rishte Bhul Gae In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Hain Jo Murawwaj Mehr-o-wafa Ke Sab Sar-rishte Bhul Gae is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Hain Jo Murawwaj Mehr-o-wafa Ke Sab Sar-rishte Bhul Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Hain Jo Murawwaj Mehr-o-wafa Ke Sab Sar-rishte Bhul Gae by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.