نگاہوں سے میری نگاہیں بچائے

نگاہوں سے میری نگاہیں بچائے

چلے آ رہے ہیں وہ طوفاں اٹھائے

لہو دل کا اشکوں میں کیوں آ نہ جائے

کہاں تک کوئی راز الفت چھپائے

اسی کی ہے دنیا اسی کا زمانہ

جو سب کچھ ہٹا کر کبھی کچھ نہ پائے

ابھی کچھ ہے باقی نشان نشیمن

کہو برق سے اور ابھی ظلم ڈھائے

چلے آئیں گے خود وہ بیتاب ہو کر

جنون محبت مرا بڑھ تو جائے

نرالے ہیں رسم و رواج محبت

وہی پار ہوتا ہے جو ڈوب جائے

رہا ایک عالم نہ اقبالؔ اپنا

کبھی رو دئے تو کبھی مسکرائے

(729) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nigahon Se Meri Nigahen Bachae In Urdu By Famous Poet Iqbal Husain Rizvi Iqbal. Nigahon Se Meri Nigahen Bachae is written by Iqbal Husain Rizvi Iqbal. Enjoy reading Nigahon Se Meri Nigahen Bachae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Husain Rizvi Iqbal. Free Dowlonad Nigahon Se Meri Nigahen Bachae by Iqbal Husain Rizvi Iqbal in PDF.