نظر جن کی الجھ جاتی ہے ان کی زلف پیچاں سے

نظر جن کی الجھ جاتی ہے ان کی زلف پیچاں سے

وہی بڑھ کر لپٹ جاتے ہیں اکثر موج طوفاں سے

اگر شرما رہا ہے مہر تاباں حسن جاناں سے

شفق بھی تو خجل ہے سرخی خون شہیداں سے

مرے جوش جنوں کو چھیڑتا ہے کس لئے ہمدم

اٹھیں گی آندھیاں لاکھوں اشارے ہیں بیاباں سے

ڈبو کر دیکھ کشتی تمنا بحر ہستی میں

ابھر آئے گا خود ساحل کسی نوخیز طوفاں سے

مجھے مرنا مبارک بس تمنا ہے تو اتنی ہے

بجھا دیں وہ چراغ زندگی خود اپنے داماں سے

سنبھل کر رہروان راہ الفت سخت منزل ہے

صدائیں آ رہی ہیں آج تک گور غریباں سے

ہجوم یاس ہی اقبالؔ تمہید مسرت ہے

خوشی کا باب کھلتا تو ہے لیکن غم کے عنواں سے

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Jin Ki Ulajh Jati Hai Unki Zulf-e-pechan Se In Urdu By Famous Poet Iqbal Husain Rizvi Iqbal. Nazar Jin Ki Ulajh Jati Hai Unki Zulf-e-pechan Se is written by Iqbal Husain Rizvi Iqbal. Enjoy reading Nazar Jin Ki Ulajh Jati Hai Unki Zulf-e-pechan Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Husain Rizvi Iqbal. Free Dowlonad Nazar Jin Ki Ulajh Jati Hai Unki Zulf-e-pechan Se by Iqbal Husain Rizvi Iqbal in PDF.