خشک اس کی ذات کا ساتوں سمندر ہو گیا

خشک اس کی ذات کا ساتوں سمندر ہو گیا

دھوپ کچھ ایسی پڑی وہ شخص بنجر ہو گیا

آنگن آنگن زہر برسائے گی اس کی چاندنی

وہ اگر مہتاب کی صورت اجاگر ہو گیا

میرے آدھے جسم کی اس کو لگے گی بد دعا

کل خبر آ جائے گی وہ شخص پتھر ہو گیا

کس نے اپنے ہاتھ سے خود موت کا کتبہ لکھا

کون اپنی قبر پر عبرت کا پتھر ہو گیا

قرب جب حد سے بڑھا دوری مقدر ہو گئی

اس کا ملنا بھی نہ ملنے کے برابر ہو گیا

میں کہ باہر کی فضا میں قید تھا جس کے سبب

آج وہ خود جنس کے پنجرے کے اندر ہو گیا

مفت میں تقسیم کی ساجدؔ متاع شاعری

جس نے اپنا قرب اپنایا وہ شاعر ہو گیا

(1032) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHushk Uski Zat Ka Saton Samundar Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. KHushk Uski Zat Ka Saton Samundar Ho Gaya is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading KHushk Uski Zat Ka Saton Samundar Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad KHushk Uski Zat Ka Saton Samundar Ho Gaya by Iqbal Sajid in PDF.