کل شب دل آوارہ کو سینے سے نکالا

کل شب دل آوارہ کو سینے سے نکالا

یہ آخری کافر بھی مدینے سے نکالا

یہ فوج نکلتی تھی کہاں خانۂ دل سے

یادوں کو نہایت ہی قرینے سے نکالا

میں خون بہا کر بھی ہوا باغ میں رسوا

اس گل نے مگر کام پسینے سے نکالا

ٹھہرے ہیں زر و سیم کے حق دار تماشائی

اور مار سیہ ہم نے دفینے سے نکالا

یہ سوچ کے ساحل پہ سفر ختم نہ ہو جائے

باہر نہ کبھی پاؤں سفینے سے نکالا

(1445) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kal Shab Dil-e-awara Ko Sine Se Nikala In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Kal Shab Dil-e-awara Ko Sine Se Nikala is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Kal Shab Dil-e-awara Ko Sine Se Nikala Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Kal Shab Dil-e-awara Ko Sine Se Nikala by Iqbal Sajid in PDF.