سکوت خوف یہاں کو بہ کو پکارتا ہے

سکوت خوف یہاں کو بہ کو پکارتا ہے

نہ اس کی تیغ نہ میرا لہو پکارتا ہے

میں اپنی کھوئی ہوئی لوح کی تلاش میں ہوں

کوئی طلسم مجھے چار سو پکارتا ہے

وہ مجھ میں بولنے والا تو چپ ہے برسوں سے

یہ کون ہے جو ترے روبرو پکارتا ہے

ندائے کوہ بہت کھینچتی ہے اپنی طرف

مرے ہی لہجے میں وہ حیلہ جو پکارتا ہے

ہمارا عہد ہے بے برگ و بار شاخوں سے

اگرچہ قافلۂ رنگ و بو پکارتا ہے

کہ جیسے میں سر دریا گھرا ہوں نیزوں میں

کہ جیسے خیمۂ صحرا سے تو پکارتا ہے

(629) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sukut-e-KHauf Yahan Ku-ba-ku Pukarta Hai In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Sukut-e-KHauf Yahan Ku-ba-ku Pukarta Hai is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Sukut-e-KHauf Yahan Ku-ba-ku Pukarta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Sukut-e-KHauf Yahan Ku-ba-ku Pukarta Hai by Irfan Siddiqi in PDF.