گمشدہ سائے ڈھونڈھتا ہوں میں

گمشدہ سائے ڈھونڈھتا ہوں میں

لمحہ بن کر ٹھہر گیا ہوں میں

ظاہری شکل میری زندہ ہے

اور اندر سے مر گیا ہوں میں

ریزہ ریزہ کیا حوادث نے

اپنے ذرات چن رہا ہوں میں

کون دیکھے گا مجھ میں اب چہرہ

آئینہ تھا بکھر گیا ہوں میں

وہ رفاقت ہے اب نہ وہ شفقت

کتنی آنکھوں میں جھانکتا ہوں میں

سسکیاں چیخ آہ نغمہ فغاں

کتنے پردوں کی اک صدا ہوں میں

کوئی منصف سزا نہ دے لیکن

قاتلو تم کو جانتا ہوں میں

(630) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gum-shuda Sae DhunDhta Hun Main In Urdu By Famous Poet Ishrat Qadri. Gum-shuda Sae DhunDhta Hun Main is written by Ishrat Qadri. Enjoy reading Gum-shuda Sae DhunDhta Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishrat Qadri. Free Dowlonad Gum-shuda Sae DhunDhta Hun Main by Ishrat Qadri in PDF.