کھیلا بچپن جھوما لڑکپن لہکی جوانی چوباروں میں

کھیلا بچپن جھوما لڑکپن لہکی جوانی چوباروں میں

لاٹھی تھامے دیکھا بڑھاپا نگری کے گلیاروں میں

نرت پہ جھومیں بھاؤ پہ لہکیں مدرا پی کر بہکیں لوگ

کون سنے جو چیخیں دبی ہیں پائل کی جھنکاروں میں

بھولے بسرے سپنے کھوجیں بیاکل نیناں بے کل ہردے

چندر کرن سی مسکاتی تھی دہکے ہوئے انگاروں میں

نیل گگن پر جس کا سنگھاسن وہ ہے جگ کا پالنہار

پاگل خود کو داتا سمجھے سپنوں کے سنساروں میں

وہ چندر کرن وہ روپ متی وہ میری کویتا میری غزل

میلے میں کچھ ایسے بچھڑی ڈوب گئی اندھیاروں میں

چھلکی چھلکی آنکھیں چھپائے ہونٹوں پر مسکان سجائے

تم جیسا دکھیارا نہ دیکھا عشرتؔ جی دکھیاروں میں

(920) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khela Bachpan Jhuma LaDakpan Lahki Jawani Chaubaron Mein In Urdu By Famous Poet Ishrat Qadri. Khela Bachpan Jhuma LaDakpan Lahki Jawani Chaubaron Mein is written by Ishrat Qadri. Enjoy reading Khela Bachpan Jhuma LaDakpan Lahki Jawani Chaubaron Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishrat Qadri. Free Dowlonad Khela Bachpan Jhuma LaDakpan Lahki Jawani Chaubaron Mein by Ishrat Qadri in PDF.