جہاں تیغ ہمت علم دیکھتے ہیں

جہاں تیغ ہمت علم دیکھتے ہیں

محالات کا سر قلم دیکھتے ہیں

جو بیٹھے تھے یاں پا بدامان ہستی

انہیں سر بہ حیب عدم دیکھتے ہیں

کمالات صانع پہ جن کی نظر ہے

وہ خوبی‌ مصنوع کم دیکھتے ہیں

نہیں مبتلا جو تن آسانیوں میں

انہیں دم بدم تازہ دم دیکھتے ہیں

نہیں جن کو جاہ و حشم کا تکبر

وہی لطف جاہ و حشم دیکھتے ہیں

شکم پروری جن کا شیوہ ہے ان کو

اسیر‌‌‌ جفائے شکم دیکھتے ہیں

بس اے رنگ و بو تو نہ کر ناز بیجا

خدا جانے کیا بات ہم دیکھتے ہیں

اڑاتے ہیں جو رخش ہمت کو سرپٹ

وہ منزل کو زیر قدم دیکھتے ہیں

(660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan Tegh-e-himmat Alam Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Ismail Merathi. Jahan Tegh-e-himmat Alam Dekhte Hain is written by Ismail Merathi. Enjoy reading Jahan Tegh-e-himmat Alam Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ismail Merathi. Free Dowlonad Jahan Tegh-e-himmat Alam Dekhte Hain by Ismail Merathi in PDF.