ظاہر تو ہے تو میں نہاں ہوں

ظاہر تو ہے تو میں نہاں ہوں

باطن تو ہے تو میں عیاں ہوں

تو ہی ظاہر ہے تو ہی باطن

تو ہی تو ہے تو میں کہاں ہوں

تیرے ہوتے کہیں نہیں میں

اول آخر نہ درمیاں ہوں

تو تو میں میں نے مار ڈالا

دم بند ہے کیجئے نہ ہاں ہوں

میں ہی لیلیٰ ہوں میں ہی محمل

ناقہ بھی ہوں میں ہی سارباں ہوں

ہوں کنج قفس میں بند لیکن

بیرون زمین و آسماں ہوں

دریا کی طرح رواں ہوں لیکن

اب تک بھی وہیں ہوں میں جہاں ہوں

جز نام نہیں نشان میرا

سچ مچ میں بحر بیکراں ہوں

(996) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zahir Tu Hai To Main Nihan Hun In Urdu By Famous Poet Ismail Merathi. Zahir Tu Hai To Main Nihan Hun is written by Ismail Merathi. Enjoy reading Zahir Tu Hai To Main Nihan Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ismail Merathi. Free Dowlonad Zahir Tu Hai To Main Nihan Hun by Ismail Merathi in PDF.