شکستہ خوابوں کا آنکھوں سے رابطہ کر لیں

شکستہ خوابوں کا آنکھوں سے رابطہ کر لیں

ہر ایک شب کا تقاضا کہ رت جگا کر لیں

لگائیں بھیڑ گئے زرد و سبز لمحوں کی

اور اس ہجوم میں پھر خود کو لاپتہ کر لیں

وگرنہ جینے نہ دے گا غم حیات کا زہر

کسی کے بھولے ہوئے غم کا پھر نشہ کر لیں

کچھ احتجاج بھی رکھیں شریک ضبط ستم

زباں ہے گنگ تو چہرہ سوالیہ کر لیں

وہ زخم دست طلب ہو کہ ہو گل شاداب

وہ کچھ تو دے گا ہمیں عرض مدعا کر لیں

نظر ہے تیری توجہ کے ہر ترشح پر

پڑے پھوار تو زخموں کو پھر ہرا کر لیں

دکھائی دینے لگا رخ پہ رنگ باطن بھی

بہت قریب ہیں ہم تھوڑا فاصلہ کر لیں

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shikasta KHwabon Ka Aankhon Se Rabta Kar Len In Urdu By Famous Poet Izhar Varsi. Shikasta KHwabon Ka Aankhon Se Rabta Kar Len is written by Izhar Varsi. Enjoy reading Shikasta KHwabon Ka Aankhon Se Rabta Kar Len Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Izhar Varsi. Free Dowlonad Shikasta KHwabon Ka Aankhon Se Rabta Kar Len by Izhar Varsi in PDF.