اس نے اپنا لیا تو ٹھہرا میں

اس نے اپنا لیا تو ٹھہرا میں

وہ سمندر ہے اور دریا میں

اس کی وسعت میں وسعتیں میری

اس کی گہرائیوں میں گہرا میں

سنگ برسے کہ پھول مت پوچھو

ٹوٹنا تھا مجھے سو ٹوٹا میں

ہم نشیں کیا جو ہم خیال نہیں

انجمن انجمن ہوں تنہا میں

ربط گفت و شنید ہو تو کھلے

لوگ گونگے ہیں یا ہوں بہرا میں

اب نہ جذبہ نہ آرزو نہ امید

بن دوانوں کا ایک صحرا میں

یاد رکھنا ہی ناگزیر ہے کیوں

کبھی تجھ کو بھلا بھی سکتا میں

(650) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usne Apna Liya To Thahra Main In Urdu By Famous Poet Izhar Varsi. Usne Apna Liya To Thahra Main is written by Izhar Varsi. Enjoy reading Usne Apna Liya To Thahra Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Izhar Varsi. Free Dowlonad Usne Apna Liya To Thahra Main by Izhar Varsi in PDF.