دوڑتا رہتا ہوں نامعلوم سمتوں کی طرف

دوڑتا رہتا ہوں نامعلوم سمتوں کی طرف

دیکھتا ہرگز نہیں پیروں کے چھالوں کی طرف

بستیوں کے لوگ سچ سن کر بہت برہم ہوئے

اب مرا اگلا نشانہ خانقاہوں کی طرف

اب مرے دامن سے الجھی ہیں کٹیلی جھاڑیاں

کیوں نکل آیا تھا گھر سے خار زاروں کی طرف

سخت تنہائی کی وحشت سے مجھے مرنا نہیں

گھر سے گھبرا کر نکل پڑتا ہوں راہوں کی طرف

دیکھنا خورشید عالم تاب کا عالم کہ پھر

ڈھونڈنے نکلا ہے خود کو ماہ پاروں کی طرف

(616) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

DauDta Rahta Hun Na-malum Samton Ki Taraf In Urdu By Famous Poet Jamal Owaisi. DauDta Rahta Hun Na-malum Samton Ki Taraf is written by Jamal Owaisi. Enjoy reading DauDta Rahta Hun Na-malum Samton Ki Taraf Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Owaisi. Free Dowlonad DauDta Rahta Hun Na-malum Samton Ki Taraf by Jamal Owaisi in PDF.