گریز پا ہے نیا راستہ کدھر جائیں

گریز پا ہے نیا راستہ کدھر جائیں

چلو کہ لوٹ کے ہم اپنے اپنے گھر جائیں

نہ موج تند ہے کچھ ایسی جس سے کھیلیں ہم

چڑھے ہوئے ہیں جو دریا کہو اتر جائیں

عجب قرینے کے مجنوں ہیں ہم کہ رہتے ہیں چپ

نہ خاک دشت اڑائیں نہ اپنے گھر جائیں

جبیں ہے خاک سے ایسی لگی کہ اٹھتی نہیں

جنون سجدہ اگر ہو چکا تو مر جائیں

زمانہ تجھ سے یہ کہنا ہے مر چکے ہم لوگ

اب اپنی لاش ترے بازوؤں میں دھر جائیں

ہمیں بچے ہیں یہاں آخر الزماں لیکن

سبھوں کو اپنا تعارف دیں در بہ در جائیں

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gurez-pa Hai Naya Rasta Kidhar Jaen In Urdu By Famous Poet Jamal Owaisi. Gurez-pa Hai Naya Rasta Kidhar Jaen is written by Jamal Owaisi. Enjoy reading Gurez-pa Hai Naya Rasta Kidhar Jaen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Owaisi. Free Dowlonad Gurez-pa Hai Naya Rasta Kidhar Jaen by Jamal Owaisi in PDF.