کوئی سوال خدا و صنم نہیں اے دوست

کوئی سوال خدا و صنم نہیں اے دوست

میں کیا کروں مری گردن میں خم نہیں اے دوست

ہمیں یہی ہے مناسب کہ ایک سو ہو لیں

جگہ میان وجود و عدم نہیں اے دوست

خوشامدوں سے نکلتا نہیں ہے کام یہاں

معاملہ ہے خدا سے صنم نہیں اے دوست

اگرچہ سرد اندھیرے ہیں باعث تکلیف

مگر یہ گرم اجالے بھی کم نہیں اے دوست

عجب مزاج ہے ان مے کدہ نشینوں کا

کہ قدر جام تو ہے قدر جم نہیں اے دوست

کھلا ہے اور کھلے گا جمیلؔ سب کے لیے

یہ مے کدہ ہے کنشت و حرم نہیں اے دوست

(873) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Sawal-e-KHuda-o-sanam Nahin Ai Dost In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Koi Sawal-e-KHuda-o-sanam Nahin Ai Dost is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Koi Sawal-e-KHuda-o-sanam Nahin Ai Dost Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Koi Sawal-e-KHuda-o-sanam Nahin Ai Dost by Jameel Mazhari in PDF.