تعلقات تو مفروضے زندگی کے ہیں

تعلقات تو مفروضے زندگی کے ہیں

یہاں نہ کوئی ہے اپنا نہ ہم کسی کے ہیں

نہ عشق ہی کے اثر ہیں نہ دشمنی کے ہیں

کہ سارے زخم مرے دل پہ دوستی کے ہیں

چراغ اگرچہ نمائندے روشنی کے ہیں

مگر یہ ہے کہ یہ آثار تیرگی کے ہیں

تمہاری تیز روی دے گی کیا سوائے غبار

کہ نقش پا بھی نتیجے سبک روی کے ہیں

شکوک کیا ہیں مرے دوست آگہی کا بلوغ

یقین کیا ہے گھروندے کچھ آگہی کے ہیں

جمیلؔ اپنا سخن ان پہ رائیگاں نہ کرو

یہ مولوی کی سنیں گے یہ مولوی کے ہیں

(1050) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Talluqat To Mafruze Zindagi Ke Hain In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Talluqat To Mafruze Zindagi Ke Hain is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Talluqat To Mafruze Zindagi Ke Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Talluqat To Mafruze Zindagi Ke Hain by Jameel Mazhari in PDF.