میں عاشق ہوں مجھے مقتل میں اپنا نام کرنا ہے

میں عاشق ہوں مجھے مقتل میں اپنا نام کرنا ہے

ڈرے گا خنجر قاتل سے کیا وہ جس کو مرنا ہے

مدد کر عشق صادق جذب کامل مجھ سے محزوں کی

شب غم نالہ کرنا ہے اور اس جی سے گزرنا ہے

نہ پھینکو سنگ خارا پر حفاظت چاہئے اس کی

کہ رکھ کر مرأت دل روبرو تم کو سنورنا ہے

یہ جام دیدۂ حسرت بھروں گا اشک خونی سے

مئے گلگوں تجھے پیر مغاں ساغر میں بھرنا ہے

ٹھہر جا بلبل غمگیں کہاں تک زاری و شیون

کہ مرغ بوستان عشق کو بھی نالہ کرنا ہے

سرشک چشم پر نم کی روانی سے پریشاں ہوں

جنوں کیا دیدۂ حسرت ہمارا کوئی جھرنا ہے

جمیلہؔ صفحۂ مہتاب پر لہرا گئے کالے

ستم ان گیسوؤں کا دوش پر ان کے بکھرنا ہے

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mein Aashiq Hun Mujhe Maqtal Mein Apna Nam Karna Hai In Urdu By Famous Poet Jameela Khuda Bakhsh. Mein Aashiq Hun Mujhe Maqtal Mein Apna Nam Karna Hai is written by Jameela Khuda Bakhsh. Enjoy reading Mein Aashiq Hun Mujhe Maqtal Mein Apna Nam Karna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameela Khuda Bakhsh. Free Dowlonad Mein Aashiq Hun Mujhe Maqtal Mein Apna Nam Karna Hai by Jameela Khuda Bakhsh in PDF.