ستم ہے تیرے عاشق کے لئے بیمار ہو جانا

ستم ہے تیرے عاشق کے لئے بیمار ہو جانا

بڑی آفت ہے دل کے ہاتھ سے ناچار ہو جانا

بدل جانا نگاہوں کا تو دیکھا پر نہیں دیکھا

دل عاشق سے اس کا تیر بن کر پار ہو جانا

نصیحت سے وہ باز آتا نہیں تم باز آؤ گے

پہنچنا سامنے ناصح کے جب سرشار ہو جانا

کیا ہے اشک حسرت تو نے رسوا مجھ کو محفل میں

کہا کس نے کہ یوں میرے گلے کا ہار ہو جانا

اکیلے میں تصور خوب کرنا اس ستم گر کا

لحد میں خواب غفلت سے اگر بے دار ہو جانا

دل پر غم رقیب رو سیہ دیکھے نہیں تجھ کو

گلی میں اس کی جا کر سایۂ دیوار ہو جانا

نہیں فرقت گوارا طائر دل تم کو دلبر کے

پہنچتے ہی اسیر گیسوئے خم دار ہو جانا

خدا حافظ ہے اپنا دیکھیے کیسی گزرتی ہے

بڑی مشکل ہے راہ عشق کا دشوار ہو جانا

قدم بوسی میسر ہو کسی صورت سے اس بت کی

جمیلہؔ بعد مردن خاک کوئے یار ہو جانا

(776) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sitam Hai Tere Aashiq Ke Liye Bimar Ho Jaana In Urdu By Famous Poet Jameela Khuda Bakhsh. Sitam Hai Tere Aashiq Ke Liye Bimar Ho Jaana is written by Jameela Khuda Bakhsh. Enjoy reading Sitam Hai Tere Aashiq Ke Liye Bimar Ho Jaana Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameela Khuda Bakhsh. Free Dowlonad Sitam Hai Tere Aashiq Ke Liye Bimar Ho Jaana by Jameela Khuda Bakhsh in PDF.