جس سورج کی آس لگی ہے شاید وہ بھی آئے

جس سورج کی آس لگی ہے شاید وہ بھی آئے

تم یہ کہو خود تم نے اب تک کتنے دیئے جلائے

اپنا کام ہے صرف محبت باقی اس کا کام

جب چاہے وہ روٹھے ہم سے جب چاہے من جائے

کیا کیا روگ لگے ہیں دل کو کیا کیا ان کے بھید

ہم سب کو سمجھانے والے کون ہمیں سمجھائے

ایک اسی امید پہ ہیں سب دشمن دوست قبول

کیا جانے اس سادہ روی میں کون کہاں مل جائے

دنیا والے سب سچے پر جینا ہے اس کو بھی

ایک غریب اکیلا پاپی کس کس سے شرمائے

اتنا بھی مجبور نہ کرنا ورنہ ہم کہہ دیں گے

او عالؔی پر ہنسنے والے تو عالی بن جائے

(1065) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Suraj Ki Aas Lagi Hai Shayad Wo Bhi Aae In Urdu By Famous Poet Jameeluddin Aali. Jis Suraj Ki Aas Lagi Hai Shayad Wo Bhi Aae is written by Jameeluddin Aali. Enjoy reading Jis Suraj Ki Aas Lagi Hai Shayad Wo Bhi Aae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameeluddin Aali. Free Dowlonad Jis Suraj Ki Aas Lagi Hai Shayad Wo Bhi Aae by Jameeluddin Aali in PDF.