جو بولے مارا جائے

وقت نے پوچھا

کیا تم مجھ کو جانتے ہو

ہاں

کیا تم مجھ کو مانتے ہو

ناں

کیا مطلب ہے

کیا مطلب تھا

وقت بھی چپ ہے

جانے وہ کب کیا بولے گا

آج کی کتنی باتوں کو بھی

کیسے کیسے بدلنے والے

بنتے بنتے غم سے خوشی سے اور حیرت سے

اپنی آنکھیں ملنے والے

میزانوں میں ڈنڈی مار کے یا سچائی سے تولے گا

اور پھر میں بھی چپ نہ رہوں گا

لیکن

جو اس وقت مجھے بھی کہنا لازم ہو

وہ کہہ نہ سکوں گا

شاید وہ سب سہہ نہ سکوں گا

ہاں بھئی لے اس لمحے میں تجھ کو مانتا بھی ہوں

اب یہ چھوڑ کہ جانتا بھی ہوں

جو تو چاہے آج بتا دے

ورنہ مجھ کو ابھی بھلا دے

کون اب کیا کیا کس کو سکھائے

جو بولے وہ مارا جائے

اے میراؔ جی آپ کو تو سب بھول گئے ہیں

آپ یہاں اور مجھ جیسے معتوب زماں کو آخر اک دم کیوں یاد آئے

(848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Bole Mara Jae In Urdu By Famous Poet Jameeluddin Aali. Jo Bole Mara Jae is written by Jameeluddin Aali. Enjoy reading Jo Bole Mara Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameeluddin Aali. Free Dowlonad Jo Bole Mara Jae by Jameeluddin Aali in PDF.