ابھی فرمان آیا ہے وہاں سے

ابھی فرمان آیا ہے وہاں سے

کہ ہٹ جاؤں میں اپنے درمیاں سے

یہاں جو ہے تنفس ہی میں گم ہے

پرندے اڑ رہے ہیں شاخ جاں سے

دریچہ باز ہے یادوں کا اور میں

ہوا سنتا ہوں پیڑوں کی زباں سے

زمانہ تھا وہ دل کی زندگی کا

تری فرقت کے دن لاؤں کہاں سے

تھا اب تک معرکہ باہر کا درپیش

ابھی تو گھر بھی جانا ہے یہاں سے

فلاں سے تھی غزل بہتر فلاں کی

فلاں کے زخم اچھے تھے فلاں سے

خبر کیا دوں میں شہر رفتگاں کی

کوئی لوٹے بھی شہر رفتگاں سے

یہی انجام کیا تجھ کو ہوس تھا

کوئی پوچھے تو میر داستاں سے

(2588) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Abhi Farman Aaya Hai Wahan Se In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Abhi Farman Aaya Hai Wahan Se is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Abhi Farman Aaya Hai Wahan Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Abhi Farman Aaya Hai Wahan Se by Jaun Eliya in PDF.