تیار بہت موج روانی کے لیے ہے

تیار بہت موج روانی کے لیے ہے

لیکن کوئی مشکل کہیں پانی کے لیے ہے

لوگوں نے اگر مجھ پہ یہاں تنگ زمیں کی

اک اور جگہ نقل مکانی کے لیے ہے

اس باب جہاں میں یہ ترا حرف شب و روز

محتاج بہت اپنے معانی کے لیے ہے

جس شہر کا افراط محبت میں تھا شہرہ

مشہور اب اس شے کی گرانی کے لیے ہے

سنتے ہوئے سونے پہ جو آئے گا زمانہ

اک موڑ مرے پاس کہانی کے لیے ہے

جلتے ہوئے دیکھا ہے کہیں شمع ہوا کو

کافی یہ مجھے اس کی نشانی کے لیے ہے

جانا ہے کہاں اس نے کسی شاخ سے جھڑ کر

آوارگی ہی برگ خزانی کے لیے ہے

بیگار بنا ڈالا ہے اک یاد کو تو نے

یہ کام کسی شام سہانی کے لیے ہے

یہ کھوج جو ہر در پہ لیے پھرتی ہے شاہیںؔ

اک گھر میں کسی شکل پرانی کے لیے ہے

(657) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tayyar Bahut Mauj Rawani Ke Liye Hai In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. Tayyar Bahut Mauj Rawani Ke Liye Hai is written by Javed Shaheen. Enjoy reading Tayyar Bahut Mauj Rawani Ke Liye Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad Tayyar Bahut Mauj Rawani Ke Liye Hai by Javed Shaheen in PDF.