آغاز

کن خیالات میں یوں رہتی ہو کھوئی کھوئی

چائے کا پانی پتیلی میں ابل جاتا ہے

راکھ کو ہاتھ لگاتی ہو تو جل جاتا ہے

ایک بھی کام سلیقے سے نہیں ہو پاتا

ایک بھی بات محبت سے نہیں کہتی ہو

اپنی ہر ایک سہیلی سے خفا رہتی ہو

رات بھر ناولیں پڑھتی ہو نہ جانے کس کی

ایک جمپر نہیں سی پائی ہو کتنے دن سے

بھائی کا ہاتھ بھی غصے سے جھٹک دیتی ہو

میز پر یوں ہی کتابوں کو پٹک دیتی ہو

کن خیالات میں یوں رہتی ہو کھوئی کھوئی

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaghaz In Urdu By Famous Poet Kafeel Aazar Amrohvi. Aaghaz is written by Kafeel Aazar Amrohvi. Enjoy reading Aaghaz Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kafeel Aazar Amrohvi. Free Dowlonad Aaghaz by Kafeel Aazar Amrohvi in PDF.