ایک لمحہ!

زندگی نام ہے کچھ لمحوں کا

اور ان میں بھی وہی اک لمحہ

جس میں دو بولتی آنکھیں

چائے کی پیالی سے جب اٹھیں

تو دل میں ڈوبیں

ڈوب کے دل میں کہیں

آج تم کچھ نہ کہو

آج میں کچھ نہ کہوں

بس یوں ہی بیٹھے رہو

ہاتھ میں ہاتھ لیے

غم کی سوغات لیے

گرمئ جذبات لیے

کون جانے کہ اسی لمحے میں

دور پربت پہ کہیں

برف پگھلنے ہی لگے

(1128) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Lamha! In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Ek Lamha! is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Ek Lamha! Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Ek Lamha! by Kaifi Azmi in PDF.