شام

مست گھٹا منڈلائی ہوئی ہے

باغ پہ مستی چھائی ہوئی ہے

جھوم رہی ہیں آم کی شاخیں

نیند سی جیسے آئی ہوئی ہے

بولتا ہے رہ رہ کے پپیہا

برق سی اک لہرائی ہوئی ہے

لہکے ہوئے ہیں پھول شفق کے

آتش تر چھلکائی ہوئی ہے

شعر مرے بن بن کے ہویدا

قوس کی ہر انگڑائی ہوئی ہے

رینگتے ہیں خاموش ترانے

موج ہوا بل کھائی ہوئی ہے

رونق عالم سر ہے جھکائے

جیسے دلہن شرمائی ہوئی ہے

گھاس پہ گم سم بیٹھا ہے کیفیؔ

یاد کسی کی آئی ہوئی ہے

(759) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sham In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Sham is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Sham Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Sham by Kaifi Azmi in PDF.