ہر چوٹ پہ پوچھے ہے بتا یاد رہے گی

ہر چوٹ پہ پوچھے ہے بتا یاد رہے گی

ہم کو یہ زمانے کی ادا یاد رہے گی

دن رات کے آنسو سحر و شام کی آہیں

اس باغ کی یہ آب و ہوا یاد رہے گی

کس دھوم سے بڑھتی ہوئی پہنچی ہے کہاں تک

دنیا کو تری زلف رسا یاد رہے گی

کرتے رہیں گے تم سے محبت بھی وفا بھی

گو تم کو محبت نہ وفا یاد رہے گی

کس بات کا تو قول و قسم لے ہے برہمن

ہر بات بتوں کی بخدا یاد رہے گی

چلتے گئے ہم پھول بناتے گئے چھالے

صحرا کو مری لغزش پا یاد رہے گی

جس بزم میں تم جاؤ گے اس بزم کو عاجزؔ

یہ گفتگوئے بے سروپا یاد رہے گی

(633) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har ChoT Pe Puchhe Hai Bata Yaad Rahegi In Urdu By Famous Poet Kaleem Aajiz. Har ChoT Pe Puchhe Hai Bata Yaad Rahegi is written by Kaleem Aajiz. Enjoy reading Har ChoT Pe Puchhe Hai Bata Yaad Rahegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaleem Aajiz. Free Dowlonad Har ChoT Pe Puchhe Hai Bata Yaad Rahegi by Kaleem Aajiz in PDF.