جس شجر پر ثمر نہیں ہوتا

جس شجر پر ثمر نہیں ہوتا

اس کو پتھر کا ڈر نہیں ہوتا

آنکھ میں بھی چمک نہیں ہوتی

جب وہ پیش نظر نہیں ہوتا

مے کدے میں یہ ایک خوبی ہے

ناصحا تیرا ڈر نہیں ہوتا

اب تو بازار بھی ہیں بے رونق

کوئی یوسف ادھر نہیں ہوتا

جو صدف ساحلوں پہ رہ جائے

اس میں کوئی گہر نہیں ہوتا

آہ تو اب بھی دل سے اٹھتی ہے

لیکن اس میں اثر نہیں ہوتا

غم کے ماروں کا جو بھی مسکن ہو

گھر تو ہوتا ہے پر نہیں ہوتا

اہل دل جو بھی کام کرتے ہیں

اس میں شیطاں کا شر نہیں ہوتا

(678) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Shajar Par Samar Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Karamat Bukhari. Jis Shajar Par Samar Nahin Hota is written by Karamat Bukhari. Enjoy reading Jis Shajar Par Samar Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Karamat Bukhari. Free Dowlonad Jis Shajar Par Samar Nahin Hota by Karamat Bukhari in PDF.