ہر کڑے وقت پہ آئینہ دکھایا ہے مجھے

ہر کڑے وقت پہ آئینہ دکھایا ہے مجھے

زندگی تو نے بڑے پیار سے برتا ہے مجھے

بڑھ کے چومے ہیں غم عشق نے بھی میرے قدم

غم دوراں نے بھی آنکھوں پہ بٹھایا ہے مجھے

راہ پر پیچ پہ ہے زلف رسا کا دھوکا

دشت آغوش تمنا نظر آیا ہے مجھے

اپنے غم خوار کے اشکوں کو تکا کرتا ہوں

گردش وقت نے پلکوں پہ سجایا ہے مجھے

اب کسی درد کا شکوہ نہ کسی غم کا گلا

میری ہستی نے بڑی دیر میں پایا ہے مجھے

میں غم دہر کی چادر میں چھپا بیٹھا تھا

رات بھر آ کے تری یاد نے ڈھونڈا ہے مجھے

(513) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har KaDe Waqt Pe Aaina Dikhaya Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Moghisuddin Fareedi. Har KaDe Waqt Pe Aaina Dikhaya Hai Mujhe is written by Moghisuddin Fareedi. Enjoy reading Har KaDe Waqt Pe Aaina Dikhaya Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moghisuddin Fareedi. Free Dowlonad Har KaDe Waqt Pe Aaina Dikhaya Hai Mujhe by Moghisuddin Fareedi in PDF.