ملتی ہے نظر ان سے تو کھو جاتے ہیں ہم اور

ملتی ہے نظر ان سے تو کھو جاتے ہیں ہم اور

منزل کے قریب آ کے بہکتے ہیں قدم اور

مارے ہوئے ہیں کشمکش وہم و یقیں کے

ٹوٹے ہوئے ہر بت سے تراشے ہیں صنم اور

یہ بات سمجھتے ہی نہیں حضرت ناصح

سلتا ہے اگر چاک تو کھلتا ہے بھرم اور

تدبیر کا ہر نقش دل آویز ہے لیکن

ہے کاتب تقدیر کا انداز رقم اور

جذبات پہ مہریں نہ لگی ہیں نہ لگیں گی

ہوتی ہے زباں بند تو چلتا ہے قلم اور

شاید یہ صلہ ترک طلب کا ہے فریدیؔ

بڑھتی ہی گئی وسعت دامان کرم اور

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Milti Hai Nazar Un Se To Kho Jate Hain Hum Aur In Urdu By Famous Poet Moghisuddin Fareedi. Milti Hai Nazar Un Se To Kho Jate Hain Hum Aur is written by Moghisuddin Fareedi. Enjoy reading Milti Hai Nazar Un Se To Kho Jate Hain Hum Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moghisuddin Fareedi. Free Dowlonad Milti Hai Nazar Un Se To Kho Jate Hain Hum Aur by Moghisuddin Fareedi in PDF.