گداز تک ہی خرابی ہنر سنبھالے گا

گداز تک ہی خرابی ہنر سنبھالے گا

یہ خاک سوختہ کب کوزہ گر سنبھالے گا

خطر پذیر ہوں اس بے دلی میں گریہ بھیج

یہ زلزلہ ہی مرے بام و در سنبھالے گا

تو ہی تو اک صدف دل کی آبرو ہے مگر

یہ آب کتنے دنوں تک گہر سنبھالے گا

یہ دیکھنا ہے کہ طوفان ریگ زار میں تو

زمام سمت کہ زاد سفر سنبھالے گا

گرانیٔ شب خاموش بے حساب کے بعد

حساب جتنا ہے مرغ سحر سنبھالے گا

ملاؤ عشق میں کچھ رنج روزگار سے آب

بہت نہ بادۂ خالص جگر سنبھالے گا

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gudaz Tak Hi KHarabi Hunar Sambhaalega In Urdu By Famous Poet Mohammad Aazam. Gudaz Tak Hi KHarabi Hunar Sambhaalega is written by Mohammad Aazam. Enjoy reading Gudaz Tak Hi KHarabi Hunar Sambhaalega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Aazam. Free Dowlonad Gudaz Tak Hi KHarabi Hunar Sambhaalega by Mohammad Aazam in PDF.