سہانا خواب

جیسے سرابوں کا پیچھا کرتے کرتے لق و دق صحرا میں

اچانک نخلستان مل جاتا ہے

جیسے کوڑے کرکٹ کے ڈھیر میں

خوب صورت پھول کھل جاتے ہیں

جیسے ٹنڈمنڈ درختوں پر

نئی کونپلیں پھوٹ نکلتی ہیں

جیسے چار سو چھائی ہوئی خاموشی میں

دیوانی کوئل کوک اٹھتی ہے

جیسے مایوسیوں اور تنہائیوں میں

محبوب کی بھولی بسری یاد آ جاتی ہے

جیسے کالے بادلوں کے پیچھے سے

چمکتا چاند نکل آتا ہے

جیسے ہجر کی لمبی رات کے بعد

صبح وصال طلوع ہو جاتی ہے

ویسے ہی زندگی کا بوجھ سہتے سہتے

موت ایک سہانا خواب بن جاتی ہے

اور خدا کی نعمتوں میں سے

ایک نعمت

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Suhana KHwab In Urdu By Famous Poet Mohammad Haneef Rame. Suhana KHwab is written by Mohammad Haneef Rame. Enjoy reading Suhana KHwab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Haneef Rame. Free Dowlonad Suhana KHwab by Mohammad Haneef Rame in PDF.